جے پور، 10؍جون(آئی این ایس انڈیا )راجیہ سبھا کے دو سالہ انتخابات کے لیے کل 11؍جون کو راجستھان کی 4 نشستوں کے لیے ووٹ ڈالے جائیں گے۔ریاست میں حکمراں بی جے پی نے یہاں چاروں سیٹوں پراپنے امیدوار کھڑے کئے ہیں ۔جبکہ آزاد امیدوار کمل مرارکانے اپنی جیت کا دعویٰ کیا ہے۔کانگریس نے کمل مرارکا کو حمایت دینے کا اعلان کیاہے۔ وہیں دوسری طرف زمینداراپارٹی نے حالانکہ کسی کو حمایت دینے کا اعلان نہیں کیا ہے لیکن بی جے پی نے زمیندارا پارٹی کی دونوں ممبران اسمبلی کے بی جے پی کیمپ میں شامل ہونے کا دعویٰ ضرور کیا ہے۔راجیہ سبھا کے دو سالہ انتخابات کے ریٹرننگ افسر اور راجستھان اسمبلی کے سکریٹری پرتھوی راج کے مطابق پولنگ کی سبھی تیاریاں مکمل ہو چکی ہیں ، کل پولنگ ہو گی ، جبکہ پولنگ کے اختتام کے بعد ووٹوں کی گنتی شروع کر دی جائے گی۔انہوں نے بتایا کہ شاید کل ہی انتخابات کے نتائج بھی اعلان کر دیا جائے گا۔پولنگ کی جگہ (اسمبلی ہاؤس )میں سیکورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے ہیں اور ووٹنگ کی جگہ پر صرف پاس رکھنے والے لوگوں کو ہی جانے کی اجازت دی جائے گی۔ریاست کی حکمراں بی جے پی نے آزاد امیدوار کمل مرارکا کے میدان میں ڈٹے رہنے کی صورت حال کو دیکھ کر اپنے سبھی ایک سو ممبران اسمبلی اور شروع سے پارٹی کو حمایت دے رہے چار ممبران اسمبلی کو گزشتہ 9 جون کو ہی اجمیر روڑپر واقع ایک ہوٹل میں جمع کر رکھا ہے۔بی جے پی ذرائع نے بتایا کہ اراکین اسمبلی کو راجیہ سبھا کی پولنگ کی ٹریننگ دی جا رہی ہے۔بی جے پی نے اس تربیتی کیمپ میں زمیندارا پارٹی کی دونوں رکن اسمبلی سونا دیوی، کامنی جندل کے موجودہونے کا دعویٰ کیا ہے۔
بی جے پی اور بی جے پی امیدواروں کو حمایت دینے والے ممبران اسمبلی کا کل ایک ساتھ ہوٹل سے روانہ ہو کر ووٹ ڈالنے کے لیے اسمبلی ہاؤس پہنچنے کا پروگرام ہے۔تربیتی کیمپ میں راجیہ سبھا انتخابات میں امیدوار مرکزی وزیر وینکیا نائیڈو، بی جے پی کے قومی نائب صدر اور اترپردیش کے انچارج اوم پرکاش ماتھر، ڈونگرپور شاہی گھرانے کے سابق رکن ہرش وردھن سنگھ اور ریزرو بینک آف انڈیا کے ریٹائرڈ مینیجر رام کمار ورما بھی موجود ہیں ۔دوسری طرف ریاست کی اہم اپوزیشن پارٹی کانگریس کے ممبران اسمبلی نے رامیشور ڈوڈی کی صدارت میں ہوئی میٹنگ میں آزاد امیدوار کمل مرارکا کو حمایت دینے کا فیصلہ کیا ہے۔کانگریس نے بھی دو آزاد ممبران اسمبلی کے اس میٹنگ میں شامل ہونے اور آزاد امیدوار کمل مرارکا کو حمایت دینے کا دعوی کیا ہے۔راجیہ سبھا کے دو سالہ الیکشن میں ریاست کی 4 نشستوں کے لیے پولنگ ہونی ہے، انتخابی میدان میں پانچ امیدوار ہیں۔بی جے پی کے چار، مرکزی وزیر وینکیا نائیڈو، بی جے پی کے قومی نائب صدر اور اترپردیش کے انچارج اوم پرکاش ماتھر، ڈونگرپور شاہی گھرانے کے سابق رکن ہرش وردھن سنگھ اور ریزرو بینک آف انڈیا کے ریٹائرڈ مینیجر رام کمارورما،اور ایک آزاد امیدوار سابق مرکزی وزیر کمل مرارکا انتخابی میدان میں ہیں۔راجستھان سے راجیہ سبھا رکن اشک علی ٹاک، آنند شرما (کانگریس)رام جیٹھ ملانی(آزاد )وی پی سنگھ(بی جے پی)کی مدت ختم ہونے کی وجہ سے یہ انتخابات ہورہے ہیں۔200 رکنی راجستھان اسمبلی میں بی جے پی کے 160، کانگریس کے 24، نیشنل پیپلز پارٹی کے 4،زمیندارا پارٹی کے 2، بی ایس پی کے 3اور 7آزاد رکن ہیں۔قتل کے معاملے میں عدالتی حراست میں دھول پور سے بی ایس پی کے رکن اسمبلی بنواری لال کشواہا کے ووٹ کو لے کر تذبذب کی حالت بنی ہوئی ہے۔کشواہا نے راجستھان ہائی کورٹ میں ایک عرضی پیش کرکے راجیہ سبھا کے دو سالہ انتخابات میں ووٹ دینے کی اجازت مانگی ہے لیکن ابھی ہائی کورٹ کا اس پر فیصلہ آنا باقی ہے۔